ابرک (کو کب الارض )
(Talc Mica )
دیگر نام۔
عربی میں طلق، فارسی میں ستارہ زمین، ہندی میں بھو ڈال، بنگالی میں آبھر، گجراتی میں ابرکھ انگر یزی میں ٹالک میکا کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
ابرک چمک دار سیاہ یا سفید ہو تے ہیں اور آسانی سے ٹوٹ سکتے ہیں۔ معدنی چیز ہے جو کہ پر ت بہ پر ت ہو تے ہیں۔اس میں گندھک پارہ اور اجزائے اراضی کی آمیزش قدرتی ادویا ت کیلئے ابرک سیاہ جس کو بجر ابرک کہتے ہیں ۔بہتر جانا جا تا ہے ۔ شنا خت اس کی یہ ہے رنگت میں شو خ ہو آگ میں رکھنے پر اس کی تہیں نہ کھلیں ۔ اس میں سے تڑ تڑ کی آواز آئے اور اپنی سختی قائم رکھے
رنگ ۔
شفاف سفید اور چمک دار سیا ہی مائل ۔
ذائقہ۔
پھیکا۔
مزاج۔
سردو خشک درجہ دوم ۔
افعال۔
قابض،مجفف،حابس الدم،مغلظ و ممسک منی،مقوی باہ،مصفیٰ خون،دافع حمیات،مفتح حصاۃمثانہ،گردہ،دافع نزلہ زکام،اورکھانسی،
استعمال۔
اس کا طلاء سینے کے زخم اور پستان کے ورم کو مفید ہے ۔ ابرک کو باریک پیس کر سفیدی ہیضہ مر غ میں ملا کر طلا کر تے ہیں ۔منا سب ادویہ کے ہمراہ امراض سیلا ن الرحم سوزاک ،جریان اورذیا بیطس شکر ی میں مفید ہے ۔ کشتہ ابرک بلغمی بیما ریوں مثلاًکھانسی۔ دمہ ، جر یا ن سو زاک ، سرعت کیلئے بکثر ت استعمال کر تے ہیں ۔ کیو نکہ یہ مجفف اور قا بض ہے ۔ اس لئے سیلا ن الرحم سوزاک ،سرعت اور رقت منی میں مفید ہے ۔ مقوی باہ ہونے کی وجہ سے تقویت باہ اور جریا ن میں استعمال کرتے ہیں ۔ مصفی خون ہونے کی وجہ سے کو ڑھ اور دیگر جلدی امراض میں مفید ہے جملہ اقسام کے بخاروں حتیٰ کہ تپ دق میں بھی مستعمل ہے ۔ بغیر کشتہ کئے ہوئے ابرک کو باریک پیس کر سفید ی ہیضہ مرغ میں ملا کر سوختگی آتش میں طلا کر تے ہیں۔
نفع خا ص ۔
دافع ، حمیا ت ، کھانسی ، اور ضیق النفس میں مفید ہے ۔
مضر۔
گردے کے لئے ۔
مقدارخوراک ۔
ایک رتی (سو گرام) کشتہ ایک سے چار چاول تک ۔
نوٹ ۔
کشتہ ابر ک بلڈپر یشر کو کم کر تا ہے ۔ پھیپھڑے کے جریان میں مفید ہے نیز سو زاک کی حدت کو کم کر تا ہے ۔
مر کب۔
حب بخار طبی فارما کو پیا
ابہل
(juniper berries )
دیگر نام۔
عربی میں حب العرعر ، فارسی میں تخم رہل، ہندی میں بو بیر ، بنگالی میں ہوشا،گجراتی میں ہو ش،سندھی میں آہو پیر،انگریزی میں جونیراور لا طینی میں جونی پرس کہتے ہیں ۔
فیملی۔
cupressaceae
ماہیت۔
ابہل جنگلی پیر یعنی جھڑبیری کے پھل کے بر ابر گولی ، لا ل ، دار چینی کے رنگ کا جس میں تخم ہوتے ہیں ۔ یہ دو قسم کا ہو تا ہے چھوٹا اس درخت کے پتے سرسوں کی طرح دوسرا بڑا اس درخت کے پتے جھا ڑ کی طر ح ہوتے ہیں ۔ دونو ں قسم کے درختوں کا پھل جنگلی بیر کے برا بر سرخ رنگ کا ہو تا ہے ۔اور اس کے اند رکئی تخم پو شیدہ ہوتے ہیں ۔ اس کا پوست پختہ ہو نے پر سیاہ ہو جاتاہے ۔ طب میں پھل مستعمل ہے جوکہ ابہل کے نا م سے مشہو ر ہے ۔ ان میں کئی تخم ہوتے ہیں ان سے نصف تا ایک فصیدی تیل ہو تا ہے جس کو اولیم جو نی پر کہتے ہیں ۔یہ شرابوں کو معلوم کرنے کیلئے استعمال کیا جاتاہے ۔
مقام پیدائش ۔
یہ نیپال،بھوٹان، مغربی کوہ ہمالیہ میں تقریباًدس ہزار فٹ بلندی پر کثرت سے پیدا ہو تا ہے ۔ پاکستان میں کشمیر کے علاوہ صوبہ سرحد اور بلو چستان میں بکثرت پا یا جا تا ہے ۔اس کے علا وہ امریکہ،یو رپ،ایران، ہنگری ،روس ،اٹلی ، سایبریا وغیرہ میں بھی پا یا جاتا ہے ۔
یو نا نی اطباء ویستوریدوس اور بقرانے بھی اس کو استعمال کیا جا تا ہے۔
ذائقہ۔
شیریں کے علاوہ کسی قدربلساں کی طرح چر پرامزہ ہو تا ہے ۔
مزاج۔
گرم و خشک درجہ دوم ۔
افعال۔
محلل قوی ، مجفف ملطف ،جالی ، مقوی معدہ ،کاسرریا ح ،مدرقوی، معمولی قا بض ،
استعمال۔
محلل، ملطف اور مفتح ہو نے کی وجہ سے فالج ، استر خائے عصب اور تنگی تنفس کیلئے سفید ہے۔ مقوی معدہ اور کاسر ریا ح ہو نے کی وجہ سے قراقر شکم اور امراض معدہ میں مستعمل ہے۔ ابہل قا بض بھی ہے ۔ اس لئے ذرب سنگر ہنی کیلئے مفید ہے ۔ مدر ہونے کی وجہ مر ض استسقاء کو فائدہ کرتا ہے۔ ملطف و مفتح ہو نے کے با عث سنگ گر دہ و مثا نہ میں مفید ہے ۔اور ادراربول و حیض کیلئے استعمال کیا جاتاہے ۔ اس قدر مدر بول ہے کہ بکثرت استعمال سے بو الدم ہو جا تا ہے اگر حاملہ کو متو اتر استعمال کر وایا جائے ۔ تو مسقط جنین ہے ۔ابہل حادبالذع ہے لٰہذا کرم شکم کا قتل و اخراج کرتاہے ۔
محلل ہونے کی وجہ سے بعض قسم کے اورام میں مستعمل ہے ۔مجفف اور جالی ہونے کے با عث زخمو ں، قروح ، سیا عیہ ، خبیثہ اور پرانے زخموں میں بطورزورداستعمال ہو تاہے ۔ جا لی ہو نے کی وجہ سے جلد کو سیاہی اور میل وغیرہ کو صا ف کر دیتا ہے