سیپ(Cypreae Moneta)’’صدف‘‘Ouster Shell)
دیگرنام۔
عربی میں صدف فارسی میں گوش ماہی سندھی میں سیپ بنگالی میں شانک اور انگریزی میں آلسٹر شیل کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
یہ سمندری جانور کا خول ہے۔صدف دو قسم کا ہوتاہے۔ایک سے مروراید نکلتاہے۔جس کو صدف مروریدی یا صدف صادق کہتے ہیں ۔اس کا خول بہت سخت ہوتاہے۔دوسری قسم بہت چھوٹی ہوتی ہیں ۔یہ عموماًدریاؤں اور ندی نالوں میں بھی ملتی ہیں ۔اس کو سیپی کہاجاتاہے۔
مزاج۔
سردخشک درجہ دوم۔
افعال۔
مجفف جالی حابس الدم و نزف الدم و نفث الدم مقوی مسوڑہ سیلان الرحم ۔
استعمال۔
مجفف و جالی ہونے کی وجہ سے سنونات میں استعمال کرتے ہیں ۔یہ مسوڑھوں سے خون آنے کو مفیدہے۔اور دانتوں کی چمک و صفائی کرتاہے۔اس سے مسوڑھے صاف اور مضبوط ہوتے ہیں ۔حابس ہونے کی وجہ سے پھیپھڑوں آنتوں اور کثرت حیض یا ہمہ قسم کے جریان خون کو روکنے کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔بعض اطباء اس کو سیب کےمربہ کے ساتھ دینا مقوی قلب خیال کرتے ہیں ۔بھنگڑہ بوٹی میں کشتہ کرکے سل کے مریضوں کیلئے اچھی دوا ہے۔دیگرادویہ کے ساتھ مریضاں دمہ کو کھلاتے ہیں ۔
بیرونی استعمال۔
جالی ہونے کی وجہ سے جلدی داغ دھبے چھائیں اور چھیپ وغیرہ میں استعمال کرتے ہیں ۔تیز دھار آلہ سے جو زخم ہو اور جریان خون ہوتو اس کے اوپر ذروراًمفیدہے۔سوختگی آتش میں ذروراًاور روغن گل کے ساتھ طلاء نہایت مفیدہے۔
نوٹ۔
صدف مرواریدی کے چمک دار حصے کو کھرچ کرمروریدکی جگہ یا بجائے استعمال کرتے ہیں اس دو طریقوں سے استعمال کرتے ہیں باریک سرمہ کی طرح کھرل یا بطور کشتہ یا صدف سوختہ کرکے استعمال کرتے ہیں ۔
نفع خاص۔
حابس الدم ۔
مضر۔
خشکی پیداکرتی ہے۔
مصلح۔
شہد و سرکہ ۔
بدل۔
کہربا۔
مقدارخوراک۔
صلایہ ایک گرام۔
کشتہ ۔
ایک رتی سے دورتی تک