اردو جیا پوتا ہندی جیا پوتا بنگالی جیا پنتا
پت جیا مرہٹی پتر جیوک گجراتی پتر جیوک
سندھی میں بھاگ بھری پنجابی میں جیواپتر اور لاطینی میں پترا جیوا روس برگائی
سنسکرت پتر جیو کمار جیو پترک اور انگریزی میں(putranjiva roxburghii) کہتے ہیں
شناخت
جیا پوتا کا درخت ہندوستان و پڑوسی ممالک میں پایا جاتا ہے یہ درخت باغوں اور سڑکوں کے کناروں پر سایہ کے لئے لگایا جاتا ہے
اس کا درخت ہنگوٹ کے درخت کی طرح ہوتا ہے
پتے پھول اور پھل اس سے ملتے جلتے ہوتے ہیں اس کے بیجوں کی مالا بنائی جاتی ہے جو سادھو لوگ پہنتے ہیں
موسم بہار میں درخت پر گچھوں کی صورت میں چھوٹے چھوٹے اور لمبوترے پیلے رنگ کے پھول لگتے ہیں
موسم بہار گزر جانے پر اس میں نیم کی نیمولی کے برابر اور اسی طرح کے پھل لگتے ہیں ان پھلوں میں جو گٹھلی ہوتی ہے وہ چکنی، سفید، سخت اور نوکدار ہوتی ہے گٹھلی کے اندر ایک مغز بھی پایا جاتا ہے
عام طور پر جیا پوتا کا پھل ہی ادویات میں استعمال ہوتا ہے
کبھی کبھی جڑ اور پتوں کا بھی استعمال کیا جاتا ہے
طب آیوروید میں اس کا استعمال بہت پرانا ہے۔آیوروید گرنتھوں بھاؤپرکاش ،رس رتنا کر وغیرہ میں اس کا بیان ملتا ہے لیکن طب یونانی کے گرنتھوں میں اس کا کہیں ذکر نہیں۔آیوروید یونانی چونکہ اب ایک دوسرے کے نزدیک ہیں اس لیے اب یونانی اطباء بھی’’ جیا پوتا استعمال کرتے دیکھے گئے ہیں
مقدار خوراک
گری پھل 1سے 3 گرام اور جڑ 5سے 10 گرام۔
فوائد
جیا پوتا ویرج(منی) پیدا کرنے والا اور اولاد کی خواہش پوری کرنے والا ہے۔ معدہ کو صاف کرکے پاخانہ لاتا ہے اس کا ذائقہ خشک، میٹھا اور ترش ہے
آیوروید گرنتھ رس رتنا کرکے مطابق جیا پوتا کے بیج، پتے اور جڑ دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے ایسی عورت کے بچے لمبی عمر پاتے ہیں جو پیدائش سے پہلے یا بعد مر جایا کرتے ہیںاس کا پھل چار گرام ٹھنڈے پانی میں پیس کر آنکھ میں بطور سرمہ لگانے سے اور لیپ کرنے سے معدنی و نباتاتی ایشیا کا زہر دور ہو جاتا ہے۔ ہر قسم کے زہر کو دور کرنے کے لئے اس کی گری پانی میں پیس کر پلانی چاہئے
اس کے پھل کی گری کو پانی میں پیس کر طاعون کی گلٹی پر لیپ کرنے سے آرام آ جاتا ہے اسی طرح رسولی وغیرہ کی گانٹھوں پر بھی اس کا لیپ کیا جاسکتا ہے
اس کے مغز کو پانی میں گھس کر گلے اور بغل کی گانٹھوں یا گلٹیوں پر لیپ کرنے سے وہ تحلیل ہوجاتی ہے اور بغیر اپریشن آرام آجاتا ہے
کئی لوگوں کا اعتقاد ہے کہ اگر اس کے پھلوں کی مالا بنا کر بچوں کے گلے میں پہنائی جائے تو وہ ہر قسم کی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں جیا پوتا کی مالائیں ہر دو ار میں عام بکتی ہیں اور جو لوگ بھی ہردوار جاتے ہیں اپنے بچوں کے لئے خرید کر لاتے ہیں
جیا پوتا کے آسان طبی مجربات
اسقاط حمل
جیا پوتا کی جڑ چھ گرام صبح و شام دودھ میں گھس کر ایام حمل میں استعمال کرنے سے اسقاط حمل نہیں ہوتا اور لگاتار دوماہ استعمال کرانے سے عورت کی اولاد کی آرزو بھی پوری ہو جاتی ہے
زہریلے امراض
زہریلے امراض،خنازیر وامراض زچہ کے لئےجیا پوتا کی جڑ 6 گرام صبح و شام سفوف بناکر ہمراہ دو نیم گرم استعمال کرائیں
ناخنوں کے امراض
ناخنوں کے اندر اگر پیپ پڑ گئی ہو اور ناخن گل سڑجاتے ہو تو جیا پوتا کی پھلوں کی گری پانی میں پیس کر لیپ کریں، آرام آجاتا ہے
زہروں کا علاج
زہروں کے علاج میں بھی اس کا استعمال مفید ہے۔ہر طرح کے زہر کو اتارنے کے لئے اس کی گری پانی میں پیس کر پلائیں
رسولی
اس کے پھل کی گری کو پانی میں پیس کر گلٹیوں پر لیپ کریں۔ اس طرح رسولی کی گانٹھوں پر بھی لیپ کرنے سے آرام آ جاتا ہے
منی کی کمی
جیا پوتا کے بیج استعمال کرنے سے منی کی کمی دور ہوجاتی ہے