آم (آنب)
(Mango)
دیگرنام
Mangifera indica
عربی میں انبج فارسی میں انبہ گجراتی میں آنبو سندھی میں انب جبکہ انگریزی میں مینگوکہتے ہیں
ماہیت
مشہور عام پھل ہے پاکستان اور ہندوستان میں بکثر ت مختلف قسم کا دیسی اورقلمی آم پایا جاتا ہے قلمی کی مشہور اقسام مالدہ تونسا لنگڑا چونسا دسہری سندور وغیرہ کی متعدد قسمیں ہیں قدرے پکے یا گدرائے آموں کو اڑوسہ کے پتوں میں یا گندم میں یا مسالہ ڈال کر پکایا جاتا ہے اس کو پال ڈالنا کہتے ہیں جو آم درخت پر پک جائے اس کو ٹپکے کا آم کہا جاتاہے
رنگ
سبز ررز اور سرخ
ذائقہ
خام ترش جبکہ پختہ آم چاشنی دار اور خوشبو دار ہوتا ہے
مقام پیدائش
مشہور آم رحیم یارخان ملتان اور بہاولپور پاکستان میں پایا جاتا ہے
مزاج
خام آم سرد و خشک درجہ اول پختہ آم گرم و تر دوسرے درجے میں پھول اور گٹھلی سرد و خشک درجہ اول
افعال
پختہ آم مقوی مفرح مولد خون مسمن بدن ملین شکم مقوی باہ خستہ آم قابض اور مقوی معدہ ہوتا ہے
استعمال
پختہ آم مولدخون مسمن بدن مقوی معدہ گردہ اور مثانہ ہے مقوی باہ بھی ہے قلمی آم ثقیل ہونے کی وجہ سے دیر ہضم ہے لیکن فوائد کے لحاظ سے یہ دیسی آم کے برابر ہوتا ہے کچے آم کو اگر آگ پر پکا کر اس کا پانی نچوڑکر استعمال کیا جائے تو لوزگی کا خطرہ نہیں رہتا آموں کو کھانے سے پہلے خوبدھو لینا چاہیے آموں برف یاسردآب میں رکھ کر تھوڑی دیر چوسا جائے تو خوش ذائقہ ہوجاتا ہے اور ان کی حدت کم ہوجاتی ہے آم کھانے کے بعد دودھ کی لسی پینا مولد خون مسمن بدن اور مقوی باہ ہے یہ یاد رکھیں کہ آم کو چوس کر کھانا زیادہ مفید ہے
نیم پختہ آم سے آم چور اچار اور مربہ بھی بنایا جاتا ہے جبکہ آم رس پکے آموں کو پتھر کی میز چکلا یا ٹاٹ پر نچوڑ کر رس خشک کرکے آمرس تیار ہوجاتا ہے یہ زور ہضم خوش ذائقہ اور مقوی ہے
آم چور بہت سے ہاضم سفوف گولیاں میں استعمال ہوتا ہے اور آم چوردافع سکروی ہے اس کے فوائد لیموں کے برابر ہیں
خام آم باد سموم کے ضررکودور کرنے کیلئے نہاہیت مفید ہے چنانچہ اس کو چھیل کرقاش قاش کر کے پانی میں بھگو دیتے ہیں ترشی آجاتی ہے
آم کے درخت کے خشک پھولوں کا سفوف جریان کیلئے اکسیر ہے
مقدار خوراک
خستہ آم کا سفوف بطور پھل بقدر ہضم
اہم بات
ایک درمیانہ سائز کا آم کھانے سے ایک سو باون کلو ریز حاصل ہوتی ہے