چونا’’آہک
(Quick Lime)
Calcium Oxide
دیگرنام
عربی میں نسور ہ کلس فارسی میں آہک گچ گجراتی میں چنو بنگالی میں چن سندھی میں چونو اور اردو میں چونا جبکہ انگریزی میں کوک لائم کہتے ہیں
ماہیت
سفید رنگ کی سخت وزنی ڈلیاں ہوتی ہیں
جو سنگ مرمراور دوسرے مخصوص پتھروں کو مکلس کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔جب تک ان ڈلیوں کو پانی میں نہ بجھایا جائے اس کو آہک آب نارسید کہتے ہیں
اس کو کھایا نہیں جاتالیکن جب ان ڈلیوں کو پانی میں بھگو دیا جاتا ہے ان پر پانی ڈال دیاجاتاہے تو اس کو آہک آب رسید بجھاہواچوناکہتے ہیں
جوکہ بطور دوامستعمل ہے
مزاج
گرم وخشک درجہ سوئم ان بجھا چونا گرم چارخشک درجہ دوم
افعال
مفرح و محرق ،محلق شعر محلل و منضج اورام
آہک آب نارسیدہ کے افعال
مسکن و مبرد مجفف قروح حابس خون
آب آہک کے افعال
اصلاح معدہ معدہ میں دودھ کے پھٹے کو روکتاہے
استعمال
آہک آب رسیدہ پاکستان اور ہندوستان میں پان پرکتھ کے ہمراہ لگاکر کثرت استعمال سے دانتوں کی جڑیں زائل ہوجاتی ہیں
ان بجھے چونے کو دوچند ہڑتال کے ہمراہ گرم پانی میں ملا کر بالوں کو مونڈنے کیلئے جلد پر طلاء کرتے ہیں
تھوڑی دیر کے بعد گرم پانی سے دھو دیاجاتاہے
اور پھر روغن گل لگا دیا جائے کیونکہ زیادہ تر لگا رہنے سے جلد کو زخمی کر دیتاہے
اگر ہڑتال کے ہمراہ مسوں پر لگایاجائے توان کو بہت جلد گرا دیتاہے
آہک آب رسید اورام کو تحلیل کرنے اور ان کو پکا کر پھوڑنے کیلئے ضماداًاستعمال کیاجاتاہے
آہک مغول کو گھی میں ملا کر عام زخموں جرب متقرح اور آگ سے جلے ہوئے عضوپر لگانے سے بہت جلد فائدہ ہوتاہے
چونا کے پانی میں ہموزن السی میں ملا کر مرہم بنالیں اور آگ سے جلے ہوئے عضو یا شقاق حلہ بھٹنی کا پھٹنا پر لگائیں تو سوزش اور درد فی الفور ساکن ہوجاتے ہیں
دھویا ہوا چونا تازہ زخموں پر چھڑکنے سے جریان خون کو روکتا ہے درد کو تسکین دیتا ہے۔اور اگر ایک فتیلہ کو انڈے کی سفید ی میں لتھیڑ کر اور اس کے اوپر بجھا ہوا چونا چھڑک کر ناک میں رکھیں تو نکسیر کو روک دیتاہے