Search

Coryza/نزلہ زکام

نزلہ اور زُکام عام ہونے والی دو مختلف بیماریاں ہیں۔ ان میں تھوڑا سا فرق کیا جاتا ہے۔ کبھی نزلہ اور زکام کے ساتھ کھانسی بھی ہوتی ہے۔ زکام ہونے پر بَلغَم ریشے کی صورت میں ناک میں جمع ہوجاتا ہے، اس میں نزلے کی بَنِسْبَت زیادہ تھکن محسوس ہوتی ہے۔

نزلہ اور زکام میں مبتلا ہونے والے: یہ بیماریاں اس قدر عام (Common)ہیں کہ تقریباً ہر دوسرا شخص ان میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ میرےآقا اعلیٰ حضرت امام ِاہلِ سنّترحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: غالباً جب سے دنیا بنی ہے اور کسی فرد نے چند سال کی عمرپائی ہو اُسےکبھی نہ کبھی زکام ضرور ہوا ہوگا۔(فتاویٰ رضویہ،ج 1،ص 366ملخصاً)

نزلہ اور زکام کی علامات: ان دونوں کی علامات تقریباً یکساں (Same) ہیں مگر زُکام کی صورت میں ان میں کچھ شدّت ہوتی ہے۔

نزلے کی علامات: اس کی عمومی علامات میں سے ہَلکا بخار ہونا، ناک کا بہنا، گلے میں خَراشیں پڑ نا،تھکاوٹ ہونا، چھینکیں آنا اور کھانسی ہونا وغیرہ ہے۔

زکام کی علامات: اس کی علامات میں سے چند ایک یہ ہیں :٭ تیز بخار ہوجاتاہے ٭سَراور جسم میں شدید درد، بھاری پَن، کمزوری (Weakness) اور سُستی محسوس ہوتی ہے ٭ناک سے رطوبت بہتی رہتی ہے٭ چھینکیں آتی ہیں اور کھانسی ہوجاتی ہے ٭کبھی آنکھیں سُرخ ہو جاتی ہیں اور ان سے رطوبت نکلتی ہے ٭چہرے کی رَنگت میں بھی سُرخِی آجاتی ہے۔

نزلہ اور زکام کےچندفوائد: نزلہ اور زکام اگر معمولی ہوں اور جَلد رُخصت ہوجائیں تو اس کا نقصان نہیں بلکہ فوائد(Benefits) ہیں جیسا کہ مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ٭زکام سے دماغی اَمراض دفع ہوجاتے ہیں ٭زکام والے کو جنون نہیں ہوتا ٭زکام خیریت سے گزر جائے تو بہت سی بیماریاں ختم ہوجاتی ہیں ٭نزلہ اور زکام کے ساتھ چھینک سے دماغ ہلکا ہو کرصاف ہوجاتا ہے، طبیعت بہتر ہوجاتی ہے۔(مراٰۃ المناجیح،ج 6،ص395، ملتقطاً) ٭زکام سے بدن کی اصلاح ہوتی ہے ٭زکام والوں پر مصیبت زدہ والی دعاپڑھنے سے بھی منع کیا گیا ہے۔(جنتی زیور، ص615ملتقطاً)

نزلہ و زکا م کے اثرات:‏‪ نزلہ اور زکام اگر جَلد ٹھیک نہ ہوں تو اَلَرٹ ہوجانا چاہئے کیونکہ مسلسل نزلہ رہنے سے ٭بال جَلدی سفید ہوجاتے ہیں ٭نظر کمزورہونے کا اندیشہ ہوتا ہے ٭دماغی صلاحیت میں کمی آتی ہے ٭کان اور سانس کے امراض پیدا ہوتے ہیں اس کے علاوہ مزید بھی کئی تکلیف دہ امراض لاحق ہو سکتے ہیں ٭اطبّا(Doctors) کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں نزلہ اور زکام کو نقصان دہ بیماریوں میں شمار کیا جائے تو غلط نہ ہوگا۔

نزلہ، زکام کی وجوہات اور احتیاطیں:٭نیند پوری نہ ہونا ٭اے سی وغیرہ کی ٹھنڈی ہوا کے سامنے دیر تک بیٹھنا ٭جسمانی کمزوری ہونا ٭دیر تک سَرد ماحول میں رہنا ٭گرم تاثیر والی، خشک اور مُرَغَّن، تَلی اور بُھنِی ہوئی غذاؤں کا زیادہ استعمال کرنا ٭گرم کھانے کے بعد ٹھنڈا پانی پینا ٭دُھوپ سے آنے کے فوراً بعد ٹھنڈے پانی سے نہانا ٭ٹھنڈا پانی پی کر گرم چائے یا کافی وغیرہ پینا ٭کبھی سگر یٹ نوشی اور کبھی زیادہ دیر تک ننگے سَر دھوپ میں رہنا بھی نزلہ وزکام کا سبب بنتا ہے۔ نزلہ و زکام کا شکار ہونے والے افراد کو چاہئے کہ دَرْج بَالا اسباب سے بچیں نیز موسمِ سَرما میں نزلہ و زکام والے افراد کو چاہئے کہ بلا وجہ گھر سے باہر نہ نکلیں اور موسم کی تبدیلی کے وقت اس کی مناسبت سے لباس وغیرہ کا اہتمام کریں۔

چند مفید غذائیں: ٭دیسی مُرغے کا شوربا ٭بکرے کے بغیر چربی والے گوشت کا شوربا ٭کِھچڑی ٭پھل اور ان کے جوس نزلہ اور زکام میں مفید ہیں ٭کَلَونْجِی، رَطُوبت والے اَمراض اورسردی کی بیماریوں میں مُفید ہے(مراٰۃ المناجیح،ج 6،ص 216 ملخصاً) ٭لہسن کا استعمال سردی، نزلہ، زکام اور کھانسی کےلئے مفید ہے۔ البتّہ کچّا لہسن کھانے سے منہ میں بُو پیدا ہوجاتی ہے اس لئے جب تک بُو باقی ہو مسجد میں جانا جائز نہیں۔(بہارِ شریعت،ج1،ص648ملخصاً) ٭خُوبانی نزلہ، زکام اور گلے کی خرا ش کے لئے مفید ہے۔(گرمی سےحفاظت کے مدنی پھول، ص17ملخصاً) ٭دن میں تین سے چار بار خالی پیٹ ایک کپ میتھی کا قہوہ پینے سے نزلہ اور زکام سے نجات ملے گی۔ (میتھی کے50 مدنی پھول، ص 8 ملخصاً) ٭بلغم اور زکام کے علاج کے سلسلے میں کشمش بھی بہت مفید ہے ٭مونگ کی دال اور پالک کا استعمال بھی مفید ہے۔

پرہیز کیجئے: نزلہ اور زکام ہونے کی صورت میں دودھ، دہی، گھی، مکھن، آلو، بھنڈی، بینگن، ٹماٹر، ماش کی دال، برف، ٹھنڈے مشروبات اور تُرش غذاؤں سے پرہیز کیجئے۔

متعلقہ

Product Review Video Heading