لقوہ میں چہرہ کے ایک جانب کے عضلات مفلوج ھو جاتے ھیں
بہت ھی کم کبھی دونوں طرف کے عضلات مفلوج ھوتے ھیں۔
ایک جانب سےچہرہ اور مونہہ نیچے کی طرف لٹک جاتے ھیں
وجوھات
چہرہ کو کنٹرول کرنے والے اعصاب کی سوزش
وائرل انفیکشن سے بھی لقوہ کا مرض پیدا ھوسکتا ہے
دماغی امراض
کان کی ھڈیوں کے زخم
بوسیدہ دانت
سردی لگ جانا
گل پیڑے بھی اس مرض کا سبب ھو سکتے ھیں
زیادہ تر لوگوں کو لقوہ عارضی نوعیت کا ھوتاہے۔کچھ ھفتوں کے بعد بہتری کے آثار ظاھر ھونا شروع ھو جاتے ھیں
عموما 6 ماہ میں مریض مکمل طور پر صحت یاب ھو جاتا ہے
لیکن بعض لوگوں میں لقوہ کے اثرات تا حیات رھتے ہیں
علامات
لقوہ کا حملہ کسی بھی عمر میں ھو سکتا ھے
جب مرض کا حملہ ھوتاھے تو چہرہ کے عضلات میں اچانک کمزوری پیدا ھو جاتی ھے
مریض کےایک طرف کا چہرہ نیچے کی طرف لٹک جاتا ھے
متأثرہ جانب کا چہرہ تندرست چہرہ کی جانب کھنچ جاتاھے
جس طرف چہرہ کھنچا ھٶا ھوتا ھے اس جانب کاچہرہ تندرست ھوتا ہے عام طور پر لقوہ سے چہرے کی ایک ہی طرف یا سائیڈ متأثر ھوتی ھے بہت ہی کم مریضوں میں چہرےہ کی دونوں اطراف متأثر ھوتی ھیں مونہہ کی ایک سمت نیچے لٹک جاتی ھے
پانی پیتے وقت پانی مونہہ سے باھر بہہ جاتاھے
مونہہ سے رال بھی بہتی رھتی ھے
مریض تھوک نہیں سکتا
متأثرہ جانب کی آنکھ کھلی رھتی ھے اور اس سے آنسو بہتے رھتے ھیں
ذائقہ کی خاصیت میں بھی کمی آجاتی ھے