غشی یہ ایسا روگ ہے جو دیگر عوارضات کے ساتھ ملا ہوا ہوتا ہے۔ اس لیئے اس مرض کے ساتھ دیگر عوارض کا بھی علاج کرنا پڑتا ہے۔ یاد رہے اس کی کچھ علامات مرگی سے ملتی جلتی ہیں لیکن یہ مرگی نہیں بلکہ یہ قشری عضلاتی تحریک کا مرض ہے جس میں دماغ کی قشری جھلیوں کی سوزش اور دماغ کا ذاتی ورم اس کے اسباب ہیں۔ غشی کے اسباب میں غم، صدمہ، خوف، غصہ اور ٹینشن شامل ہیں۔ نیز اچانک صدمہ، کوئی چوٹ یا جریان خون سے بھی غشی طاری ہو جاتی ہے۔ دل کا تحلیل سے ضعف میں ہونا، دل میں سٹینوسس سے بھی غشی طاری ہوسکتی ہے۔ غم و غصے سے بلڈ پریشر اچانک ہائی ہوجاتا بھی غشی کا سبب بن سکتا ہے۔ غشی کے مریضوں میں قشری عضلاتی گرم خشک مزاج کے سبب جنسی اشتعال حد درجہ زیادہ ہوتا ہے جو بعد ازاں ضعف قلب کا باعث بنتا ہے غشی کے مریضوں کو جذبات کو بھڑکانے اغذیہ مثلا گوشت، مرچیں اور چکنائیاں سختی سے بند کرنی چاہیئیں
غشی کی علامات
غشی کے مریض کو غصے یا زہنی پریشانی سے اچانک گھبراہٹ محسوس ہوتی ہے آنکھوں کے آگے اندھیرا چھاتے لگتا ہے۔ مریض فورا کہیں بیٹھنے کی کوشش کرتا ہے۔ بعض اوقات اچانک گر بھی جاتا ہے۔ دل کی حرکات رکی رکی محسوس ہوتی ہیں۔ ٹھنڈے پسینے آنے لگتے ہیں۔ سانس بمشکل خارج ہوتی ہے۔ اگر دل کی حرکت حال نہ ہوسکے تو ہارٹ فیلیئر بھی ہوجاتا ہے۔ چہرے کا رنگ پھیکا زردی مائل ہوجاتا ہے۔ متلی کی۔کیفیت طاری ہوتی ہے اور بعض اوقات کڑوی قئے ہوجاتی ہے۔ دل ڈوبتا محسوس ہوتا ہے۔ اور مریض بعض اوقات بیہوش ہوجاتا ہے۔ جب دورے کے بعد مریض ہوش میں آتا ہے تو اسے وہ تمام باتیں یاد ہوتی ہیں جو دورے کے وقت آس پاس والے کرتے ہیں۔