اخروٹ
(Walnut )
فیملی
(Lugladeae)
دیگرنام
عربی میں جوز فارسی میں گردگان بنگالی میں اکروٹ گجراتی میں آکھوڈ مرہٹی میں اکرود سندھی میں اکھروٹ
ماہیت
اخروٹ کی دو اقسام ہیں ایک جنگلی جس کا درخت باغ والے اخروٹ سے بڑا سو فٹ ایک سو بیس فٹ اونچاہو تا ہے اس کے پھل بہت
سخت ہوتاہے
جس کے اندر مغزنکالنا مشکل ہوتاہے دوسراوہ کہ جو باغ میں لگایاجاتاہے
اس کادرخت جنگلی سے چھوٹا چالیس سے نوے
فٹ اونچاہوتاہے اس کے پھل کا چھلکا پتلا اورمغز نکالنا آسان ہوتا ہے
اس کو کاغذی اخروٹ بھی کہتے ہیں
اخروٹ کے درخت کے نیچے سے تنے کو گولائی بارہ سے اٹھارہ فٹ ہوتی ہے۔لکڑی مضبوط خوبصورت اور شاندار ہوتی ہے۔جس سے مختلف
اقسام کا فر نیچر تیار کیا جاتا ہے
پتے چارسے آٹھ انچ لمبے گول نوکدارہوتے ہیں پھول بیساکھ میں شاخوں کے اگلے حصوں پر گچھو ں میں لگتے ہیں
۔پھل اخروٹ کے درخت کو تیس جالیس سال کے بعد لگتا ہے۔پھل کے اندردودھ ہوتا ہے
جو بعد میں جم جاتاہے،پھل کے تین چھلکے ہوتے ہیں
سب سے اوپر سبز رنگ کو ہوتا ہے
جو پکنے پر خودبخود پھٹ کر اتر جاتاہے
اس کے بعد لکڑی کی طرح سخت چھلکا جس کے اندر مغز محفوظ ہوتا ہے
اخروٹ کے کچے پھل سے آچا ر اور چٹنی بنتی ہے۔ پکنے پرخشک میوہ کی طرح کھایا جاتا ہے
ادویات میں مغزاورچھلکااستعمال کیا جاتاہے
اخروٹ کی چھال
اس کی چھال سے عوررتیں اپنے دانت صاف کرتی ہیں ۔اس سے ان کے ہونٹ اور منہ رنگ دار خوبصورت ہوجاتے ہیں
ذائقہ
لذیذاورمرغن
مزاج
گرم و خشک درجہ دوم اور بعض کے نزدیک گرم تر درجہ دوم
مقام پیدائش
کوہ مری بلوچستان کاپہاڑی علاقہ کوہ ہمالیہ پر کشمیر سے منی پورتک پہاڑٖی علاقہ ایران افغانستان میں بکثرت پیدا ہوتا ہے
افعال
مقوی باہ حواس باطنی مبہی ،ملین محلل جالی دافع کرم شکم مصفی خون حابس مسکن درد و دندان
پتے کی افعال
مدرشیر منفی جالی مسخن مسمن بدن
اگر انجیر زرد اور اخروٹ ملاکر تھوڑی مقدار میں مثلاً ایک ڈیڈھ تولہ کھایا جائے تو مقوی دماغ ہے اور پامچ تولہ سے دس تولہ تک اس سے
زیادہ سوگرام تو قبض کھولتا ہے۔مقوی ہونے کی وجہ سے جسم کے اعضاء کو قوت دیتا ہے
مغز اخروٹ مویزمنفی کے ساتھ کھانابڑھاپے کودور کرتا ہے
خون کی پیدائش بڑحاتا ہے مگریہ نسخہ جس کو دینا ہو پہلے یقین کر لیں کے ہائی بلڈپر یشر نہ ہو ورنہ نقصان ہو گا
اخروٹ کی گری جالی ومحلل ہونےکی وجہ سے شہد کے ہمراہ ورموں کو تحلیل کرتی ہے
خصوصاً ورم پستان میں اور یہی داد بر لگانا مفید ہے اور مغزکا لیپ کلف جلد کے داغ دھبے وغیرہکے لئے مفید ہے۔مبہی ومقوی باہ ہونے کی وجہ سے مقوی باہ معجون کا اہم جزو ہے
چھال
چھال کو جوش دے کر اس سے مضمضہ کر نا دانت اور مسو ڑھوں کے درد میں مفید ہے
اس کا نقوح پیٹ کے کیڑوں کو مار کر خارج کرتا ہے
اخروٹ کے پتوں کو باریک پیس کر سوجی ہموزن ملاکر گائے کے دودھ کے ساتھ گوند کر پوریاں گھی میں تل لیں یہ پوریاں سات دن کھانے
سے عورت اور جانور میں دودھ زیادہ پیدا ہوتا ہے
دماغی طاقت کیلئے مغزاخروٹ ،میویزمنفی ،مغزبادام دودھ میں ملا کر کھلانا بوڑھوں اور کمزور دماغ والوں کے لئے اکسیر ہے
بھنا ہوامغزاخروٹ سردکھانسی میں مفید ہے۔اور بھلانوہ کی زہر کا تریاق ہے
اخروٹ کا چھلکا جلا کر کھانا خون بواسیرکو ہمراہ آب مورد کے دینے سے
بند کرتاہے
اخروٹ کے چھلکے کا سرمہ خارش آنکھ،پانی بہنے اورسل کو مفید ہے۔مغزاخروٹ کو پانی میں پیس کر ضماد کرناچوٹ کے نشان کو مٹادیتاہے
اس کے مغز اور چھلکے کا جوشاندہ دست آور ہے
کیمیاوی اجزاء
کیمیاوی اجزاء نہ اڑنے والا تیل ،وٹامن اے بی کی کچھ مقدار کے علاوہ معدنی اجزاء مثلاًآئرن تانبا فاسفورس کوبالٹ میگنیشم سلفر،سم الفار پوٹاشیم
سوڈیم پروٹین پانی کاربوہائیڈریٹ جیسے قیمتی اجزاء پائے جاتے ہیں
جوبدن کی تعمیر اور زندگی کیلئے ضروری ہیں
مقدار خوراک
ایک تولہ سے دو تولہ تک (بارہ سے چوبیس گرام )تک
مشہور مرکبات
معجون لبوب کبیر فلاسفہ معجون مروح الارواح لبوب صغیر وغیرہ