سہاگہ ’’تنکار‘‘
(Borax)
دیگرنام
عربی میں بورق فارسی میں شکار گجراتی میں ٹنکسن کھار مارواڑی میں سوگی سندھی میں سہاگو بنگالی میں سوہاگہ اور انگریزی میں بوریکس کہتے ہیں
ماہیت
سفید رنگ ڈلیاں ہوتی ہیں اگر زیادہ ہو الگ ہو جائے توزرد ہوجاتی ہیں جن کا مزہ شور ہوتاہے
یہ معدنی اور مصنوعی دو قسم کا ہوتاہے
معدنی سہاگہ تبت و نیپال سے آتاہے۔مصنوعی نمک سجی اور بورہ ارمنی سے بنایاجاتاہے
مزاج
گرم خشک بدرجہ دوم
افعال
قاتل جراثیم جالی اکال ہاضم کاسرریاح منفث و مخرج بلغم ہاضم سعال
استعمال
کاسرریاح اور ہاضم ہونے کی وجہ سے امراض معدہ کی ادویہ میں شامل کیا جاتاہے
منفث ومخرج بلغم ہونے کی وجہ سے سرفہ ضیق النفس بلغمی میں مستعمل ہے
صلابت طحال کو تحلیل کرتاہے
بیرونی استعمال
قاتل جراثیم اور جالی ہونے کی وجہ سے اس کے مطبوخ سے زخم کو دھوتے ہیں نیز سہاگہ زخموں پر چھڑکتے ہیں اورمرہموں میں شامل کرتے ہیں سیلان الاذن اور سوزاک میں بذریعہ پچکاری استعمال کرتے ہیں
قروح دہن میں اس کو پانی میں شامل کرکے غرغرے کرائے جاتے ہیں سہاگہ بریاں ایک حصہ شہد خالص آٹھ حصہ مخلوط کرکے بطور دافع تعفن زبان پھٹنے اور مسوڑھوں کے زخموں پر لگانے سے فائدہ ہوتاہے
گیس ویلڈنگ میں بھی اس کا سفوف استعمال کرتے ہیں جالی ہونے کی وجہ سے مہاسے بہق اورداد جیسے جلدی امراض میں طلاًمستعمل ہے اس کے آب مطبوخ سے مقعد اور اندام نہانی کو دھونے سے ان اعضاء کی خارش رفع ہوجاتی ہے جالی واکال ہونے کے باعث بواسری مہاسے پرطلاءکرنے سے ان کو ساقط کرتاہے
دانتوں پر ملنے سے ان کو جلابخشتاہے۔سونا چاندی وغیرہ کو تپاکراس کا سفوف ڈالتے ہیں تاکہ جلد پگھل جائے
مصلح
کیترا گوند
مضر
سمیاب یعنی پارہ شامل ہے
بدل
بورہ ارمنی
سمی علامات
سہاگہ کو زیادہ مقدار میں کھانے سے زہریلی علامات پیداہوجاتی ہے
مثلاًمسموم کی جلد خشک ہوجاتی ہے۔قے اورمتلی آتی ہے دست آنے لگتے ہیں لٰہذا مقررہ مقدار سے زیادہ استعمال نہ کیاجائے
مقدارخوراک
نصف گرام