لاکھ’’لک مغسول‘‘
Lac
دیگرنام۔
عربی میں لک فارسی میں لاک ہندی میں لاکھشا،بنگالی میں گالاسندھی میں جوء انگریزی میں لیک اور لاطینی میں Cocus Laccaکہتے ہیں ۔
ماہیت۔
لاکھ ایک قسم کی گوند جو بیری پیپل اور برگد کی شاخوں سے نکل کر منجمد ہوجاتی ہے۔اس کا رنگ سرخ ہوتاہے۔جس کا مزہ تلخ اور برا وزن میں ہلکی اور اس کے اوپر معمولی سفید رنگ کا رواں ہوتاہے۔ یہ لاکھ خام کہلاتی ہے۔
لاکھ مغسول ۔
لاکھ کو پگھلا کر کسی برتن میں گرم پانی میں ٹپکائیں ۔
اس کا گردہ غبارپانی میں بیٹھ جائے گا اورصاف شدہ لاکھ پانی کے اوپر آجائے گی ۔یہ لک مغسول کہلاتی ہے۔
پکائی ہوئی لاکھ کے ثقل کوباریک باریک پترے بنالیتے ہیں ۔ان کو چپڑا کہتے ہیں ۔
لاکھ کے جوشاندہ کو منعقد کرکے ایک رنگ بنایاجاتاہے۔جس کا گلاں کہتے ہیں ۔اس کے جوشاندے میں دوائی بھی بھگو کر باریک باریک قرص بنالیتے ہیں ۔اور ان کو مہاور کہتے ہیں ۔
مزاج۔
گرم دو خشک درجہ سوم۔
لک مغسول ملطف /غیرمغسول قویٰ
افعال۔
جالی ،محلل ،حابس ،منفث بلغم ،مجفف رطوبات نیز مقوی معدہ وجگر۔
استعمال۔
لاکھ استسقاء لحمی ،استسقاء زقی یرقان کھانسی اور دمہ میں استعمال کی جاتی ہے۔معدے و جگر کے کئی امراض میں کھلاتے ہیں ۔لاکھ مغسول بکری کے تازہ دودھ کے ہمراہ ایک گرام نفث الدم کو بند کرنے کیلئے کھلاتے ہیں ۔مجفف رطوبات ہونے کی وجہ سے بدن کو لاغر موٹاپادورکرنے کیلئے بقدرآدھا گرم سے دو گرام ہمراہ سرکہ کھلاتے ہیں ۔قوی مسہل قے آور نافع یرقان ہے۔اس کو کھانڈ ہموزن کے ہمراہ ملاکر بھانکنے سے خون تھوکنا اور کثرت حیض رک جاتاہے۔
وئید پرانے بخار اور تپ دق میں لاکھ سے بنائے گئے لاکشادی تیل کو استعمال کرتے ہیں اور اسے چھوت دار بیماریوں سے حفاظت کے لئے سمجھتے ہیں ۔
بنگالی عورتیں مہندی کی بجائے لاکھ سے ہاتھ پاؤں رنگنے کیلئے استعمال کرتی ہیں اور اسے سہاگ کی علامت خیال کرتی ہیں ۔
نفع خاص۔
حابس نفث الدم ۔
مضر۔
امراض طحال۔
مصلح۔
مصطگی ،
بدل۔
طباشیر۔
مقدارخوراک۔
نصف گرام سے دو گرام تک۔
مشہور مرکب۔
سفوف مہزل