رتن جوت
(Alkanet Root)
لاطینی میں
Onosma Echioides
خاندان
Bora Ginaceae
دیگرنام
عربی میں ابوخلسایا شنجار حناالغول فارسی میں شتکارہ و چویہ کانمانی میں جوگی بادشاہ اور انگریزی میں ایلکنٹ روٹ کہتے ہیں
ماہیت
یہ ایک کھردری لگ بھگ ایک فٹ اونچی بوٹی ہے۔جس کی جڑ سرخ رنگ کی متحلل ہلکی اور پرت دار ہوتی ہے جوکہ بطور دواء استعمال کرتے ہیں یہ پانی اور تیل میں یکساں طورپر حل ہوجاتی ہے۔اور سالن کے شوربے خوش رنگ بنانے کیلئے عموماًاستعمال کرتے ہیں اور بہت سے تیلوں کو اسکے رنگ سے خوشنما بنادیاجاتاہے
مقام پیدانش
کشمیر سے کماؤں ضلع تک پانچ ہزار سے آٹھ ہزار فٹ بلندی تک ہمالیہ میں پیدا ہوتی ہے
مزاج
گرم خشک درجہ دوم
افعال
قابض مجفف جالی مقطع ملطف مدرحیض مفتت حصاتہ
استعمال
اچار کو خوش رنگ بنانے کیلئے ڈالتے ہیں مزمن
بخار یرقان درد بہت سی ادویہ ہیں اس لیے یہ اندرونی طورپر کم استعمال ہوتی ہے
رتن جوت کا بیرونی طور پر استعمال
یہ زیادہ خارجاً مستعمل ہے اور قابض و مجفف ہونے کی وجہ سے قروح خبیشہ اور سوختگی آتش وغیرہ میں مفید ہے اس کو تنہا سرکہ میں پیس کر بہق اور برص کے علاوہ جمرہ نملہ خراب قسم کے زخم اور کھجلی میں عموماًاستعمال کرتے ہیں اس کو دیگرادویہ کے ہمراہ ملاکر اور تیل میں جلا کر روغن بھی بناتے ہیں جو داد گنج وجع المفاصل ریاحی درد ریڑھ کی ہڈی کے درد میں بھی مفید ہے
اوجاع رحم اوجاع صلب احتباس حیض اسقاط حمل و اخراج جنین و مشیمہ کیلئے حمولاًو شرباًنافع ہے
نفع خاص
خارجاًمجفف قروح
مصلح
روغن بنفشہ
مضر
مصدع
بدل
اقحوان ادرار
مقدارخوراک
تین سے پانچ گرام
مشہور مرکب
مرہم خارش مرہم خنازیر روغن سرخ
رتن جوت
مختلف نام
اردو، پنجابی رتن جوت عربی ابو خلسا سنسکرت دھرتراشٹا مرتمڈ۔ لاطینی میں اون سما ایکائیڈیز(OnsomaEchoides) اور انگریزی میں ایلکنٹ رُوٹ(alkanna tinctoria)کہتے ہیں
شناخت
اس کا پودا چھوٹا اور پتے کاہو کے پتوں سے مشابہہ ہوتے ہیں مگر ان سے چھوٹے ہوتے ہیں اور ان کا رنگ بھی قدرے سیاہ ہوتاہے۔تنے سے بہت سی شاخیں نکلی ہوئی ہوتی ہیں
پھول اور بیج سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں لیکن اس کی جڑ نہایت سرخ ہوتی ہے اورصرف ایک یا ڈیڑھ انگشت لمبی ہوتی ہے
ان کی چار اقسام ہوتی ہیں۔ تمام اقسام قابض اور حابس الدم تاثیر رکھتی ہیں
مزاج
گرم و خشک درجہ دوم ہے
فوائد
قابض اسہال حابس الدم قاتل کرم امعاء ایام کھولنے والی رطوبت کو جذب اور خشک کرتی ہے۔ اس کی زیادہ مقدار ایام کو کھولنے کے لئے مفید ہے
طب یونانی میں رتن جوت بہت سے مرہموں کا جزو اعظم ہے اور تمام پرانے زخموں میں اس کے مرہم کا استعمال کرتے ہیں
اس کا تیل درد کان کی قدیم دوا ہے
مقدار خوراک
3 گرام سے 6 گرام تک۔ حاملہ عورتوں اور خشک مزاج والوں کو اس کا استعمال مضر صحت ہے
رتن جوت کے مفید مرکبات درج ذیل ہیں
شربت رتن جوت
رتن جوت کے پھول 50 گرام لے کر مناسب پانی میں جوش دیں 750 گرام چینی میں شربت کا قوام بنائیں
مصفئ خون ہے،دل کو فرحت دیتا ہے
خوراک
20 گرام ہمراہ تازہ پانی دیں
عرق مصفئ خون
رتن جوت پھول گلاب شاہترہ سرپھوکہ سناء کے پتے صندل سرخ صندل سفید گل بنفشہ پھول وجڑ عباسی نیلوفر عناب ملیٹھی چھلی ہوئی منڈی چرائتہ مہندی کے پتے کچور نیم کے پتے کتھا گلابی رسونت چوب چینی چھلکا ہرڑ کابلی چھلکا بہیڑہ چھلکا آملہ ہرڑ کالی دھنیا ہر ایک دوابرابر وزن لے کر آٹھ گنا پانی 24 گھنٹے بھگوئیں پھر حسب دستور عرق کشید کریں
اعلیٰ درجہ کا مصفئ خون ہے
خون کی تیزی سوزش اور جلن کو دور کرتا ہے۔
پھنسیوں اور پھوڑوں کو نافع ہے
خوراک
50گرام کی مقدار میں دیں
کشتہ چاندی
ایک روپیہ خالص چاندی والا لے کر شدھ کرلیں،پھر رتن جوت کے 250گرام نغدہ میں رکھ کر چار کلو اپلوں کی آگ دیں بھول جائے گا۔ ورنہ دوسری و تیسری بار اسی طرح آگ دینے سے چاندی کشتہ ہوجائے گی ایک رتی مکھن میں دیں
مصفیٰ خون کے علاوہ مقوی اعضائے رئیسہ ہے