اسگندھ ناگوری (اشوگندھا)
(winter Cherey)
لاطینی میں
Withania Somnifera
فیملی۔
Sofanaceae
دیگرنام۔
پنجابی میں آکسن بوگنی بوٹی سندھی میں بھٖڈ گند مرہٹی میں آمسن گند گجراتی میں آکھ سندھ بنگالی میں اشوگندھا اورانگریزی میں ونٹرچیری
ماہیت
اس کا پودا دو ٰٰقسم کا ہوتاہے ایک چھوٹا لیکن جڑموٹی ہوتی ہے دوسری قسم بڑی دیسی ہوتی ہے اس کا پودا بڑا لیکن جڑ پتلی اور چھوٹی ہوتی ہے دوسری قسم کے کھیت قبرستان اورکھنڈرات میں خودرو پیدا ہوتی ہے
جڑایک سے آٹھ انچ تک لمبی اوراوپر سے پتلی گول چکنی اوراندر سے سفید باہر سے بھوری ہوتی ہے تازہ جڑ سے گھوڑے کے پیشاب کی طرح بوآتی ہے بطوردواء زیادہ تر مستعمل ہے یہ جتنی موٹی اور سفید ہوگی اتنی زیادہ اچھی ہوگی اس جڑ کو جلدگھن کھاجاتی ہے مدت اثر دوسال سے پرانی جڑ میں ادویتہ قوت بہت کم ہوجاتی ہے
رنگ
جڑ بھوری
ذائقہ
قدرے تلخ
مقام پیدائش
پاکستان میں پنجاب،سندھ،بلوچستان،سرحدمیں ہرمقام پرکم وبیش پیدا ہوتی ہے
جبکہ بھارت میں باگوارعلاقہ راجستھان میں بہت پیدا ہوتی ہے
اس کے علادہ بمبئی، اگ پو یوبی اور دہلی کے علاوہ اب کئی جگہ کاشت ہونے لگی ہے
مزاج
گرم خشک درجہ سوئم
افعال
مبہی ومقوی منقٰی رحم محلل مولد و مغلظ منی مولد شیر مصلب پستان و ذکر
استعمال
مقوی باہ اور مبہی ہے باہ کو تقویت دیتا ہے
مولد ومغلظ منی ہونے کے سبب جریان اوررقت منی میں اس کا سفوف بناکردودھ کے ساتھ استعمال کریں
مقوی و منقی رحم ہونے کے وجہ سے وضع حمل کے بعد استعمال کرایا جاتا ہے
جس سے واضع حمل کے بعد کی پچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں
محلل اورام ہونےکی وجہ سے بطور ورموں کو تحلیل کرتا ہے اور اس کے تازہ پتے ورموں کو تحلیل کرتے ہیں۔وجع المفاصل میں داخلاًو خارجا استعمال کیا جاتا ہے
اوراس کوسورنجاں کاقائم مقام خیال کیا جاتاہے معین حمل کےلئے اسگندھ چار گرام روزانہ صبح اس کو شکراور دودھ کے ساتھ بھی استعمال کر سکتے ہیں
خنازیر میں پانی میں پیس کر لیپ کر مفید ہے
نفع خاص
مقوی باہ اور دردوں کیلئے
مصلح
گود کتیرا
بدل
بہمن سفید
کیمیاوی اجزاء
روغن ،قلم دار الکوحل،شمی اجزاء ایک سو منفیرین نام کا جو ہر افعال
مقدارخوراک
تین سے پانج گرام
مشہور مرکبات
حب اسگندھ معجون مقوی رحم سفوف جریان خاص
نوٹ جڑ غیر سمی لیکن تخم اسگندھ زہریلے ہوتے ہیں۔ان کو آکسنڈ اور آکسن بھی کہتے ہیں